اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ترجمان اور جماعت کے سیاسی شعبے کے رکن حسام بدران نے کہا ہے کہ مصر کے دورے پرآنے والے جماعت کے وفد کو قومی مفاہمت کے امور کوآگے بڑھانے کے لیے تحریک فتح کے وفد کی آمد کا انتظار ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ’ٹوئٹر‘ پر متعدد ٹویٹس میں کہا ہے کہ قاہرہ میں موجود حماس کا وفد اس لیے نہیں لوٹا کیونکہ انہیں تحریک فتح کے وفد کی آمد کا انتظار ہے تاکہ مصر کی فلسطینیوں کے درمیان مفاہمت کے لیے کوششوں کو آگے بڑھانے کا ایک اور موقع دیا جاسکے۔
حسام بدران نے کہا کہ توقع ہے کہ صدر محمود عباس کی جماعت تحریک فتح مصر کی جانب سے مفاہمت اور مصالحت کی کوششوں کو عملی شکل دینے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ حماس نے اپنا موقف واضح کردیا ہے۔ جماعت تحریک فتح کے ساتھ مفاہمت کے لیے غیر مشروط بات چیت کے لیے تیار ہے۔ توقع ہے کہ بات چیت کے لیے فتح کی طرف سے بھی کوئی پیشگی شرائط عاید نہیں کی جائیں گی۔
خیال رہے کہ حماس کا ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد گذشتہ دنوں قاہرہ پہنچا تھا۔ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے مصری قیادت سے بھی ملاقات کی ہے۔ قاہرہ کے دورے کے دوران حماس نے تحریک فتح کے ساتھ مصالحت کے لیے بات چیت پرآمادگی کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ حماس مصر کی ثالثی کے تحت فتح کے ساتھ مفاہمت کے لیے تیار ہے۔ تاہم فتح کی طرف سے حماس کی پیش کش کا گرم جوشی کے ساتھ جواب نہیں دیا گیا۔