فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں انسانی حقوق کے حوالے سے فلسطینیوں کی حمایت کرنےوالے غیرملکی شہری بھی یہودی شرپسندوں کےحملوں میں محفوظ نہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل جنوبی قصبے یطا میں ام الخیر کالونی میں غیرملکی امدادی کارکنوں کو بھی وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔
مقامی سماجی کارکن راتب الجبور نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں نے غیرملکی سماجی کارکنوں پرلاٹھیوں سے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں متعدد کارکن زخمی ہوئے ہیں۔ الجبور نے بتایا کہ فلسطینی شہریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ام الخیر میں ایک مظاہرے میں سات غیرملکی شہری بھی موجود تھے، یہودی آباد کاروں نے اسرائیلی فوج کی موجودگی میں انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔ زخمی ہونے والے ساتوں کارکنوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ ام الخیر قصبے میں یہودیوں کے مقامی فلسطینی آبادی پرحملے رواں ماہ کے اوائل سے روز مرہ کی بنیاد پر جاری ہیں۔
اس قصبے میں ’کرمئیل‘ نامی ایک یہودی کالونی واقع ہے۔ حال ہی میں اسرائیلی فوج کی مدد سے یہودی آباد کاروں نے اس کالونی سے 200 دونم فلسطینی اراضی غصب کرلی تھی۔