یورپی پارلیمنٹ نے برما میں فوج اور پولیس کے ہاتھوں نہتے مسلمانوں کے وحشیانہ قتل عام، جلاؤ گھیرا اور خواتین کی آبرو ریزی کی شدید مذمت کی ہے۔ پارلیمنٹ کے اجلاس میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا وہ برما میں مسلمانوں سے ہونے والے نار وا سلوک کو بند کرانے کے لیے میانمار کی حکومت پر دباؤ ڈالے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یورپی پارلیمان کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ برما کی فوج کے ہاتھوں نہتے مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی کسی صورت میں قابل قبول نہیں۔ روہنگیا کی مسلمان اقلیت کے خلاف برمی فوج کی کارروائیاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہیں برما کی حکومت نہتے مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کرنے اور انہیں ھجرت پر مجبور کرنے کے اقدامات سے باز رہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ برما میں فوجی طاقت کےاستعمال سے بڑی تعداد میں مسلمانوں کو نقل مکانی پر مجبور کیا گیا ہے۔ میانمار کی فوج اور پولیس کے حملوں کے خوف سے مسلمان اقلیت پڑوسی ملکوں بالخصوص بنگلہ دیش کی طرف نقل مکانی پر مجبور ہیں۔ یورپی پارلیمان نے برما میں ریاستی دہشت گردی کے شکار مسلمانوں تک امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کے مہاجر کیمپوں تک امداد کی فراہمی کے لیے ہرممکن اقدامات کرے۔
خیال رہے کہ برما میں نہتے مسلمانوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے۔ برما کی فوج کے وحشیانہ مظالم کے باعث روہنگیا نسل کے مسلمانوں کی بنگلہ دیش کی طرف نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے۔ جمعرات کے روز اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ برما میں تشدد کے باعث مزید سیکڑوں مسلمان بنگلہ دیش کی طرف نقل مکانی کر رہے ہیں۔