فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر قلقیلیہ میں 14 سال سے بند شاہراہ کھولنے جانے کے لیے ہونے والے ہفتہ وار احتجاجی مظاہرے پر اسرائیلی فوج نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قلقیلیہ شہر کے نواحی علاقے کفر قدوم میں یہودی آباد کاری مخالف اور چودہ سال سے بند شاہراہ کے کھولے جانے کی حمایت میں نکالے گئے جلوس پراسرائیلی فوج نے دھاتی گولیوں کی بوچھاڑ کردی جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے۔ مقامی ذرائع کے مطابق قابض فوج کی فائرنگ سے ایک شہری کے سینے میں گولی لگی ہے جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوا ہے۔ زخمی شہری کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں اس کی حالت خطرے میں بتائی جاتی ہے۔
مقامی سماجی کارکن مراد اشتیوی نے بتایا کہ صہیونی فوج کی طرف سے داغی گئی دھاتی گولی لگنے سے ایک فلسطینی نوجوان شدید زخمی ہوگیا۔
مراد اشتیوی نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے قلقیلیہ میں ہونے والے جلوس کی ڈرون کی مدد سے نگرانی کی۔ بعد ازاں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر ربڑ کے خول میں لپٹی دھاتی گولیوں کا استعمال کیا۔
اس دوران اسرائیل فوج نے نعلین کے علاقے سے ایک غیرملکی سماجی کارکن کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔