چهارشنبه 30/آوریل/2025

برما کی فوج نے مسلمانوں کے 62 گاؤں صفحہ ہستی سے مٹا دیے

ہفتہ 16-ستمبر-2017

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’ہیومن رائٹس واچ‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ میانمار کی فوج نے مغربی صوبہ اراکان میں روہنگیا مسلمانوں کے 62 گاؤں صفحہ ہستی سے مٹا دیے جن میں کم سے کم 900 گھروں کو نذرآتش کیا گیا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیم کی طرف سے سیٹلائیٹ سے حاصل کی گئی تصاویر کی مدد سے بتایا ہے کہ روہنگیا مسلمان اقلیت کے گھروں کو نذرآتش کرنے میں میانمار کی فوج اور اس کی حامی بدھ ملیشیا ملوث ہیں۔

انہوں نے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسلمانوں کے کم سے کم 62 گاؤں نذرآتش کردیے۔ رپورٹ کے مطابق 25 اگست سے 14 ستمبر تک روہنگیا مسلمانوں کے 948 گھروں کو پٹرول چھڑک کرآگ لگا دی گئی جس کے نتیجے میں نہ صرف گھر جل گئے بلکہ گھروں میں موجود کئی افراد بھی جل کر خاکستر ہوگئے۔

انسانی حقوق کے مندوب فیل روبرٹرسن  کاکہنا ہے کہ مصنوعی سیاروں سے لی گئی تصاویر سے پتا چلتا ہے کہ میانمار میں فوج اور اس کی حامی ملیشیا مسلمانوں کی آبادی والے علاقوں کو اجتماعی تباہی سے دوچار کررہے ہیں۔

ہیومن رائٹس واچ نے برما میں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے غیرانسانی سلوک کی تمام تر ذمہ داری برما کی حکومت پرعاید کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور عالمی اداروں پر برما کی حکومت پر پابندیاں عاید کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ روہنگیا کے مسلمانوں کو وحشیانہ طاقت کے ذریعے ملک سے نکالا جا رہا ہے۔ ان کے مکانات اور املاک کو تباہ کرتے ہوئے خواتین اور بچوں کے ساتھ بدترین ظلم ڈھائے جاتے ہیں۔ مسلمان خواتین کی اجتماعی آبرو ریزی کی جاتی ہے اور بچوں کو ماؤں کے سامنے گولیوں سے چھلنی کردیا جاتا ہے۔ مردوں کو پکڑ کر حراستی مراکز میں رکھا جاتا ہے جہاں انہیں انسانیت سوز تشدد کرکے شہید کردیا جاتا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی