جمعه 02/می/2025

’شیخ الاقصیٰ‘ اسرائیلی زندان کے ٹوائلٹ میں قید‘

جمعرات 14-ستمبر-2017

بزرگ فلسطینی رہ نما اور اسلامی تحریک کے امیر الشیخ راید صلاح کے وکیل احمد الخمایسی نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے موکل اسرائیلی جیل میں ’ٹوائلٹ‘ نما قید خانے میں بند کیا گیا ہے۔ وہ مجبورا وہیں نماز ادا کرنے اور دن رات گذارنے پرمجبور ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الشیخ راید صلاح کے وکیل نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’فیس بک‘ پر پوسٹ کردہ ایک بیان کہا کہ ان کے موکل کے ساتھ غیر انسانی سلوک  جاری ہے۔ الشیخ راید صلاح کو اسرائیلی جیلروں اور فوج کی طرف سے منظم انداز میں غیرانسانی رویے کا سامنا ہے۔ انہیں جیل میں ٹوائلٹ میں بند کیا گیا ہے۔ وہ مجبورا وہیں رفع حاجت کے ساتھ ساتھ نماز ادا کرنے اور قید کاٹنے پرمجبور ہیں۔

خیال رہے کہ سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں قائم اسلامی تحریک کے امیر اور بزرگ رہ نما الشیخ راید صلاح کو اسرائیلی فوج نے پچھلے ماہ حراست میں لیا تھا۔ ان پر اسرائیل کے خلاف تشدد کو ہوا دینے، ممنوعہ تنظیم کی قیادت کرنے اور اس کی سرگرمیوں میں حصہ لینے سمیت ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے کئی الزامات عاید کیے گئے ہیں۔

گذشتہ ہفتے انہیں عدالت میں پیش کیا گیا جہاں انہوں نے اپنے ساتھ برتے جانے والے غیرانسانی سلوک سے پردہ اٹھایا اور بتایا کہ جیلر ان کے ساتھ غیرانسانی اور غیراخلاقی رویہ اپناتے ہیں۔ انہیں جیل میں ٹوائلٹ میں بند رکھا جاتا ہے۔

الشیخ راید صلاح نے اسرائیل کی مجسٹریٹ عدالت کے فاضل ججوں کے سامنے اپنا موقف بیان کرتےہوئے استفسار کیا کہ آیا انہیں کس جرم میں ٹوائلٹ اور گندگی میں بند رکھنے کی سزا دی گئی ہے۔ انہیں یہ سزا کس کے حکم پر دی گئی ہے۔ ٹوائلٹ میں بند کرنے کے بعد بھی ان کی ہمہ وقت نگرانی کے لیے دو خفیہ کیمرے لگائے گئے ہیں۔ ان کے ساتھ ہونے والا وحشیانہ سلوک حیوانوں کےسے بھی روا نہیں۔
ادھر الشیخ راید صلاح کے وکیل خالد زبارقہ نے مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے موکل کو جیل میں غیرانسانی سلوک کا سامنا ہے۔ انہیں ٹوائلٹ میں رکھا گیا ہے اور ان کی نگرانی کے لیے کیمرے لگائے گئے ہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی