قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں مسجد ابراہیمی کے قریب ایک فلسطینی بچے کو گولیاں مار کر شدید زخمی کر دیا۔ اطلاعات کے مطابق قابض صہیونی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی نوجوان کو اس وقت گولیاں ماری گئیں جب اس نے راہ چلتے ہوئے ایک چیک پوسٹ پر اسرائیلی فوجیوں پ چاقو سے حملے کی ناکام کوشش کی تھی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہ واقعہ بدھ کی شام مشرقی الخلیل میں قائم ’کریات اربع‘ کالونی کے قریب پیش آیا۔
عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ کی رپورٹ کےمطابق ایک مشتبہ فلسطینی حملہ آور نے الیاس چوک کے قریب ایک یہودی فوجی پر چاقو سے حملے کی کوشش کی تاہم قریب موجود فوجیوں نے اسے گولی ماردی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا۔ زخمی فلسطینی نوجوان کو علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والے فلسطینی بچے کی شناخت ھیثم حسن عیسیٰ جرادات کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر 15 سال اور تعلق سعیر قصبے سے ہے۔ اسے علاج کے لیے سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقے میں داخل کیا گیا ہے۔