مقبوضہ بیت المقدس میں قائم اسرائیل کی ایک نام نہاد مجسٹریٹ عدالت نے سوشل میڈیا پر صہیونی ریاست کے خلاف نفرت کو ہوا دینے کے الزام میں دو فلسطینی نوجوانوں کو قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بیت المقدس میں اسیران کے اہل خانہ پر مشتمل کمیٹی کے چیئرمین امجد ابو عصب نے بتایا کہ مجسٹریٹ عدالت نے 17 سالہ فلسطینی لڑکےاحمد سعیدہ کو ’فیس بک‘ پر صہیونی ریاست کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور فلسطینی مزاحمت کاروں کی حمایت میں مواد پوسٹ کرنے کے الزام میں 11 ماہ قید کی سزا سنائی۔
احمد سعیدہ کو اسرائیلی پولیس نے کچھ عرصہ قبل بیت المقدس کی وادی الجود سے حراست میں لیا تھا۔ اس نے گرفتاری سے قبل باب السلسلہ میں یہودیوں پر ہونے والے چاقو حملے کی تصاویر پوسٹ کی تھیں۔
صہیونی عدالت نے ایک دوسرے فلسطینی احمد عویسات کو بھی سوشل میڈیا پر اسرائیل کے خلاف نفرت کو ہوا دینے کے الزام میں 10 ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔
احمد عویسات 7 ماہ سے صہیونی زندان میں قید ہے۔خیال رہے کہ سنہ2015ء اور 2016ء کے درمیان صہیونی فوج نے سوشل میڈیا پر اسرائیل مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں 400 فلسطینی نوجوانوں کو حراست میں لیا ہے۔