اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں تحریک ’فتح‘ کے سیکرٹری اور جماعت کے سرکردہ رہ نما شادی مطور پر چھ ماہ کے لیے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی عاید کردی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شادی مطور کے بھائی اور سماجی کارکن فادی مطور نے بتایا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس حکام کی طرف سے ان کے بھائی کو ایک نوٹس جاری کیا گیا ہے جس میں انہیں کہا گیا تھا کہ وہ ’القشلہ‘ سیکیورٹی سینٹر میں خود کو پیش کریں۔ جب وہ وہاں پیش ہوئے تو انہیں کہا گیا کہ ان پر مسجد اقصیٰ پر چھ ماہ کے لیے داخلے پر پابندی عاید کردی گئی ہے۔
فادی مطور کا کہنا ہے کہ ان کے بھائی اور فتح کے مقامی رہ نما شادی مطور کو ایک نوٹس جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہےکہ وہ11 ستمبر سے 8 مارچ 2017ء مسجد اقصیٰ میں داخل نہیں ہوسکتے۔
’قدس پریس‘ کی رپورٹ کے مطابق رواں سال صہیونی فوج اور انٹیلی جنس اداروں نے نام نہاد الزامات کے تحت 12 فلسطینیوں پر مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائی پر پابندی عاید کی ہے۔