یورپی یونین نے برما کی فوج کے اور بدھ ملیشیا کے ہاتھوں نہتے مسلمانوں کے وحشیانہ قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے میانمار حکومت سے روہنگیا مسلمانوں سے غیرانسانی سلوک فوری طور پربند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ امور کے سربراہ فیڈریکا موگرینی کی ترجمان ماگا کوسیگانسیس نےبرسلز میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ یورپی یونین روہنگیا مسلمانوں پر تشدد کے معاملے میں میانمار کی حکومت سے رابطے میں ہے۔ یونین کی جانب سے برما کی حکومت کو مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے غیر انسانی سلوک پر اپنی تشویش سے آگاہ کیا گیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ یورپی یونین کا میانمار کے مسلمانوں کے معاملے میں موقف واضح اور اصولی ہے۔ ہم انسانی بنیادوں پر روہنگیا مسلمانوں کا مسئلہ پرامن طریقے سے حل کرنے کے خواہاں ہیں اور تشدد کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کی طرف سے میانمار کی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ انسانی حقوق اور عالمی قوانین کا احترام کرتےہوئے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کا سلسلہ بند کرے۔ اس کے علاوہ یورپی یونین نے میانمار سے تشدد کے باعث فرار ہونے والے مسلمانوں کو بنگلہ دیش اور دوسرے پڑوسی ملکوں میں پناہ دینے کا خیر مقدم کیا ہے۔
خیال رہے کہ روہنگیا میں فوج اور بدھ ملیشیا کی دہشت گردی کے باعث حالیہ دنوں کے دوران دو لاکھ نوے ہزار مسلمان بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے ہیں۔