اسرائیل کے عبرانی اخبار ’ہارٹز‘ کی ویب سائیٹ پر پوسٹ ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ اکتوبر 2017ء کے آخر میں چودہ افریقی ملکوں اور اسرائیل کی سربراہ کانفرنس ملتوی کردی گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہ کانفرنس مغربی افریقی ملک توگو کی میزبانی میں 23 سے 27 اکتوبر 2017ء کو طے پائی تھی تاہم نامعلوم وجوہات کی بناء پر یہ کانفرنس اب ملتوی کردی گئی ہے۔
عبرانی اخبار کے مطابق وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے افریقا چوٹی کانفرنس کے ملتوی کیے جانے کی توثیق کی ہے۔ اخباری رپورٹ کے مطابق کانفرنس کا التوا میزبان ملک توگو کے صدر پاورا گناسینجبا کی درخواست پر کیا گیا ہے۔
ایک بیان میں توگوکے صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل۔ افریقا سربراہ کانفرنس کی کامیابی کے لیے وسیع اور ٹھوس بنیادوں پرتیاری کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب فلسطینی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ توگو کانفرنس کا التوا فلسطین اور عرب ممالک کے افریقی ملکوں پر دباؤ کا نتیجہ ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل اور افریقی ممالک کی سربراہ کانفرنس غیرمعینہ مدت تک کے لیے ملتوی کی گئی ہے۔
فلسطینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ سربراہ کانفرنس کا مقصد براعظم افریقا پر صہیونی ریاست کا تسلط قائم کرنا اور تل ابیب اور افریقی ملکوں کے درمیان تعلقات کے نئے افق قائم کرنا تھا تاہم فلسطین اور عرب ممالک کی طرف سے مسلسل دباؤ کے بعد یہ کانفرنس ملتوی کی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ عرب لیگ، اسلامی تعاون تنظیم’او آئی سی‘ عرب اور علاقائی تنظیمیوں اور عرب پارلیمان نے افریقا۔ اسرائیل سربراہ کانفرنس کے خلاف کئی قراردادیں منظور کی تھیں جن میں اس کانفرنس کے روکے جانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔چنانچہ اس کانفرنس کے ملتوی ہونے کے پیچھے انہی قراردادوں اور مطالبات کا ہاتھ ہے۔