ڈینش ماہرین صحت نے ایک تحقیق میں بتایا ہے کہ روزانہ کافی کے کم سے کم چار کپ پینے سے ذیابیطس کے مرض سے بچا جاسکتا ہے۔ اگر کوئی شخص روزانہ کی بنیاد پر کافی کےچار کپ پتا ہے تو وہ دوسرے درجے کے ذیابیطس سے بچ سکتا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہ تحقیق ڈنمارک یونیورسٹی اسپتال کے زیرانتظام ماہرین نے کی ہے جسے حال ہی میں سائنسی جریدے ’ Journal of Natural Products‘ میں شائع کیا گیا۔
ماہرین نے اس کا پہلا تجربہ چوہوں پر کیا ہے۔ سائنسدانوں نے چوہوں کوتین گروپوں میں تقسیم کیا۔ یہ تینوں چوہے دوسرے درجے کے ذیابیطس میں خطرناک حد تک مبتلا تھے۔
اس دوران ماہرین نے چوہوں پر ’کافیسٹول‘ نامی کافی کے مرکب کا تجربہ کیا۔ اس مرکب میں کافی کی مقدار سب سے زیادہ ہوتی ہے۔ یہ مرکب خون میں شوگر کی مقدار کم کرنے کے ساتھ جگر کو بھی صحت مند بنانے میں معاون ہے۔
ماہرین نے چوہوں کے پہلے گروپ کو 10 ہفتوں تک یومیہ 1.1 ملی گرام کافیسٹول مرکب دیا۔ دوسرے گروپ کو 0.4 ملی گرام اور تیسرے گروپ کو یہ مرکب بالکل نہیں دیا گیا۔
وہ چوہے جنہیں کافیسٹول مرکب کی زیادہ مقدار دی جاتی رہی ہے ان میں انسولین کی مقدار 42 فی صد تک پہنچ گئی تھی۔ اس کے ساتھ جسم میں گلوکوز کی مقدار 20 فی صد ہوگئی۔
دس ہفتوں تک جاری رہنے والی تحقیق کے بعد وافر مقدار میں کافیسٹول مرکب استعمال کرنے والے چوہوں کے ہاں انسولین پیدا کرنے والے خلیات کی تعداد 75 سے 87 فی صد تک پہنچ گئی۔
خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد 4 کروڑ 22 لاکھ ہے۔ ان میں چالیس لاکھ30 ہزار مریض مشرق وسطیٰ میں موجود ہیں۔