چهارشنبه 30/آوریل/2025

مسجد اقصیٰ میں ’باب الرحمۃ‘ منزل بند کرنے کا صہیونی مطالبہ

پیر 11-ستمبر-2017

اسرائیل کے عبرانی اخبارات نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی پولیس چیف رونی الشیخ نے مجسٹریٹ عدالت اور پراسیکیوٹر جنرل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ میں موجود ’باب الرحمۃ منزل‘ کو بند کرانے کا حکم جاری کرے۔

خیال رہے کہ ’باب الرحمۃ منزل‘ مسجد اقصیٰ کے حاطے میں واقع ایک عمارت ہے جو سنہ 2003ء  تک فلسطینی ثقافتی شعبے کے زیراہتمام کلچرل کمیٹی کے زیراستعمال تھی۔ اس عمارت میں مذہبی اور ثقافتی نوعیت کے اجتماعات منعقد کیے جاتے  تھے۔ سنہ 2003ء میں صہیونی پولیس نے پراسیکیوٹر کی ہدایت کے بعد اسے عارضی طور پربند کردیا تھا اور کلچرل کمیٹی کے سربراہان کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔ اس عرصے میں اسے معتدد مرتبہ کھولا بھی گیا۔

عبرانی اخبار ’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اسرائیلی پولیس کا دعویٰ ہے کہ ’باب الرحمۃ منزل‘ کی نگران کلچر کمیٹی کا تعلق اسلاکی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ساتھ ہے۔

ادھر فلسطینی محکمہ اوقاف کا کہنا ہے کہ کلچرل کمیٹی کوئی الگ سے تنظیم نہیں بلکہ وہ فلسطینی محکمہ اوقاف کے ماتحت ہے۔ اسرائیل دراصل فلسطینی محکمہ اوقاف کو مسجد اقصیٰ کی نگرانی اور دیگر انتظامی امور کی انجام دہی سے روک رہا ہے۔

اسرائیلی پولیس انسپکٹر نے عدالت میں ایک بیان دیتے ہوے کہا کہ انسداد دہشت گردی قانون کے تحت مسجد اقصیٰ میں موجود ’باب الرحمۃ منزل‘ کو بند کیا جانا چاہیے کیونکہ یہ عمارت ’دہشت گردی‘ کے لیے استعمال ہو رہی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی