اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے اسرائیل کی مجسٹریٹ عدالت کی طرف سے مسجد اقصیٰ میں قائم فلسطینی محکمہ اوقاف کے دفتر کی بندش کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے قبلہ اول کے انتظامی امور میں اسرائیل کی کھلم کھلا مداخلت قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے ایک بیان میں کہا کہ صہیونی مجسٹریٹ عدالت کا مسجد اقصیٰ میں فلسطینی محکمہ اوقاف کے دفتر کو بند کرنا کسی صورت میں قابل قبول نہیں۔ اسرائیلی عدالت کے اس مجرمانہ اور غیرقانونی فیصلے کا مقصد قبلہ اول پرصہیونی سیکیورٹی اداروں کی بالادستی اور غاصبانہ قبضے کو مستحکم کرنا ہے۔
فوزی برھوم کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم مسجد اقصیٰ میں محکمہ اوقاف کے دفتر کو بند کرنے کا فیصلہ قبول نہیں کرے گی۔ اس نوعیت کے مذموم مقاصد کے پیچھے قبلہ اول کے خلاف صہیونی ریاست کی ریشہ دوانیوں کا واضح کردار ہے۔ اسرائیل ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسجد اقصیٰ اور فلسطینی محکمہ اوقاف کے امور میں مداخلت کرکے اپنے جارحانہ اور غاصبانہ اقدامات کو وسعت دے رہا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیل کی ایک مجسٹریٹ عدالت نے مسجد اقصیٰ میں قائم فلسطینی محکمہ اوقاف کے دفتر کو بند کرنے کا حکم دیا تھا۔ اسرائیلی عدالت کے اس بیان کے بعد فلسطینی مذہبی اور عوامی حلقوں کی طرف سے بھی شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔