ماکولات اور مشروبات میں بہت سی چیزیں ایسی ہیں جو کم سے کم وقت میں خراب ہوجاتی ہیں۔ مگر بعض غذائیں ایسی بھی ہیں جو جلد ہی متعفن ہوتیں یا خراب نہیں ہوتیں۔ دوسرے الفاظ میں انہیں زیادہ لمبے عرصے تک استعمال کے لیے رکھا جاسکتا ہے۔
ان میں سے بعض چیزیں تو ہزاروں سال تک رکھنے سے بھی خراب نہیں ہوتیں۔
شہد
سنہ 2015ء میں سائنسدانوں نے مصرمیں تین ہزار سال ایک قبر میں شہد کے نمونوں کا انکشاف کیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ شہد کا طویل عرصے تک یوں قائم رہنا اس میں موجود پانی کی مقدار میں کمی اور شوگر کی زیادتی ہے۔ یہ دونوں چیزیں کسی بھی چیز میں نقصان پہنچانے والے بیکٹیریا کو روکنے کا موجب بنتے ہیں۔
مرور وقت کے ساتھ ساتھ شہد ٹھوس شکل اختیار کرلیتا ہے مگر اسے گرم کرکے اصلی حالت میں واپس لایا جاسکتا ہے۔
خشک لوبیا
خشک دالیں اور لوبیا میں شوگر کی مقدار زیادہ اور پانی کی کم ہوتی ہے جو انہیں خراب ہونے سے بچانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ لوبیا اور اس کی قبیل کی دوسری خشک دالیں سال ہا سال تک محفوظ کی جاسکتی ہیں بہ شرطیکہ انہیں ہوا نہ لگے اور انہیں خشک جگہ پر رکھا جائے۔
سرکہ
سرکہ میں ایسڈ میں زیادہ مقدار پائی جاتی ہے۔ جس کی وجہ سے بہت سے بیکٹریاز اس پر اثرانداز نہیں ہوسکتے۔ سفید سرکے کو تو ہمیشہ کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس سرکے کا رنگ بھی تبدیل نہیں ہوتا۔
سفید خشک چاول
سفید خشک چاول کو خشک جگہ پر عشروں تک محفوظ رکھا جاسکتا ہے مگر شرط یہ ہے کہ چاول کی جگہ کا درجہ حرارت کم ہو جہاں درجہ حرارت زیادہ سے زیادہ تین درجے سینٹی گریڈ ہو۔
سیاہ چاکلیٹ
دودھ کا استعمال چاکلیٹ کی عمر کم کردیتا ہے۔ سیاہ چاکلیٹ میں دودھ کا استعمال کم ہوتا ہے۔ اس لیے سفید چاکلیٹ کی نبست سیاہ چاکلیٹ کی عمر زیادہ ہوتی ہے۔ اوسط درجہ حرارت میں سیاہ چاکلیٹ کو دو سال یا زیادہ عرصہ تک استعمال کیا جاسکتا ہے۔
چینی اور نمک
طویل مدت تک خراب ہوئے بغیر محفوظ رہنے والی غذاؤں میں چینی اور نمک بھی شامل ہیں۔ ان دونوں چیزوں سے پانی کا اخراج انہیں طویل عرصے تک رکھنے میں معاون ہے۔
مگر اس کے لیے ضروری ہے کہ چینی اور نمک کا ذخیرہ رطوبت کی جگہ سے محفوظ ہو۔ نمی سے پاک جگہ پر چینی اور نمک کو تا حیات عرصے تک محفوظ کیا جاسکتا ہے۔ اگر ایسا نہیں تو نمک اور چینی پانچ سال تک پھر بھی محفوظ کیے جا سکتے ہیں۔