امریکی حکام نے فلسطینی کارکن راسمیہ عودہ کو حکم دیا ہے کہ وہ تین ہفتوں کے اندر امریکی سرزمین کو چھوڑ دیں۔
اسرائیلی اخبار یدیعوت احرونوت کی ویب سائٹ کے مطابق اردن نے 70 سالہ راسمیہ کو پناہ دینے کی حامی بھری ہے۔ راسمیہ پر الزام ہے کہ انہوں نے 1969 میں تل ابیب میں ہونے والے بم دھماکے میں حصہ لیا تھا جس میں کئی اسرائیلی مارے گئے تھے۔
سنہ 1979ء میں راسمیہ عودہ کو ایک معاہدے کے تحت رہا کروا لیا گیا تھا جس کے بعد وہ امریکا روانہ ہوگئیں اور انہیں 2004 میں امریکی شہریت مل گئی تھی۔
ویب سائٹ کے مطابق امریکی عدالت نے فلسطینی خاتون کو 19 ستمبر تک امریکی سرزمین چھوڑ دینے کا حکم دیا ہے۔
ویب سائٹ پر دی جانے والی تفصیلات کے مطابق ڈی پورٹ کرنے کا یہ حکم دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور امیگریشن کے کاغذات میں جعل سازی کے کئی مقدمات کی سماعت کے بعد سامنے آیا ہے۔