قابض اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ فلسطین کے سنہ 1948ء کے شہر اللد میں شاہراہ یوسف تال پر واقعہ ایک ایک غریب فلسطینی خاندان کا مکان غیرقانونی قرار دے کر مسمار کرڈالا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قابض صہیونی فوج نے سنہ 1948ء کے دوران قبضے میں لیے گئے علاقوں کے وسطی شہر اللد میں فلسطینی شہری سند الفقیر کے گھر کا محاصرہ کیا اور اس کے بعد بلڈوزروں کی مدد سے مکان مسمار کرڈالا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ قابض فوج اور پولیس کی بھاری نفری نے مکان کی مسماری سے قبل گھرکا محاصرہ کرلیا اور فلسطینیوں کو مکان کی طرف جانے سے روک دیا تھا۔ اس کےبعد بلڈوزر کی مدد سے مکان کو چند منٹ میں مسمار کردیا گیا۔
مکان کی مسماری سے متاثرہ فلسطینی خاندان بے گھر ہونے کے بعد کھلے آسمان تلے زندگی گذارنے پرمجبور ہے۔
خیال رہے کہ سند الفقیر کے مکان کی مسماری کا نوٹس رواں سال مارچ میں دیا گیا تھا۔ صہیونی پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ الفقیر نے مکان اسرائیلی انتظامیہ کی اجازت نے بغیر تعمیر کیا ہے جسے کسی بھی مسمار کردیا جائے گا۔
فلسطینی شہریوں نے مکان کی مسماری کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ قابض صہیونی فوج اور پولیس نام نہاد الزامات اور جعلی دعوؤں کی آڑ میں فلسطینیوں کی املاک بالخصوص رہائشی مکانات کو مسمار کررہے ہیں۔
مکانات کی مسماری کا مقصد مقامی فلسطینی عرب آبادی پر عرصہ حیات تنگ کرتے ہوئے انہیں علاقے سے نکل جانے پر مجبور کرنا ہے۔