مصری حکام نے غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے ایک فلسطینی کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ حراست میں لیے گئے فلسطینی کو خادم الحرمین الشریفین کی طرف سے جاری کردہ حج اسکیم کے تحت فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے دیگر فلسطینیوں کے ہمراہ مصر کے راستے سعودی عرب روانہ کیا گیا تھا۔
دوسری جانب حراست میں لیے گئے فلسطینی عازم حج 41 سالہ عبدالقادر حمدان قشطہ کے اہل خانہ سخت پریشان ہیں۔ انہوں نے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے اپیل کی ہے کہ وہ حمدان کی رہائی کے لیے مداخلت کریں۔
عبدالقادر حمدان قشطہ کے اہل خانہ نے مصری صدر اور سعودی فرمانروا کو مداخلت کے لیے خطوط ارسال کیے ہیں۔ ان مکتوبات کی ایک نقل مرکزاطلاعات کو بھی ملی ہے جس میں متاثرہ خاندان کا نے حمدان قشطہ کی رہائی کے لیے مداخلت کی اپیل کی ہے۔
خیال رہے کہ مصری سیکیورٹی فورسز نے حمدان قشطہ کو فریضہ حج کی ادائی کے لیے رفح گذرگاہ عبور کرنے کے بعد شیخ زوید کے مقام پر حراست میں لے لیا تھا۔ اس کے بعد اسے کسی نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
حمدان قشطہ کی گرفتاری کے بعد اس کےاہل خانہ سخت پریشان ہیں۔ مصر میں حراست میں لیے گئے فلسطینی کے بھائی خالد القشطہ نے سوشل میڈیا پر پوسٹ ایک بیان میں کہا ہے کہ حمدان قشطہ کو ابھی تک رہا نہیں کیا گیا اور نہ ہی اس کی گرفتاری کی وجہ سامنے آسکی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حمدان قشطہ کو خادم الحرمین الشریفین کی طرف سے شروع کردہ مفت حج اسکیم کے تحت ایک ہزار فلسطینی عازمین حج کے ساتھ بھیجا گیا تھا مگر اسے غزہ گذرگاہ عبور کرتے ہی کچھ فاصلے پر موجود مصری فوجیوں نے حراست میں لے لیا۔
خالد کا کہنا ہے کہ ان کے بھائی حج کے سفرمیں اکیلے نہیں بلکہ ان کی والدہ بھی ان کے ہمراہ تھیں وہ ابھی تک قاہرہ کے ہوائی اڈے پر حمدان کی منتظر ہیں۔