اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریس آج بدھ کی صبح مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے دورے کے دوران جنگ سے متاثرہ علاقے غزہ کی پٹی پہنچے ہیں۔ اقوام متحدہ کی قیادت سنبھالنے کے بعد یہ ان کا غزہ کا پہلا دورہ ہے۔ اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے یو این سیکرٹری جنرل کے دورے کا خیر مقدم کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریس ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ شمالی غزہ اور غرب اردن کے درمیان رابطے کے لیے استعمال ہونے والی بیت حانون گذرگاہ سے غزہ داخل ہوئے۔
نامہ نگار کے مطابق ’یو این‘ سیکرٹری جنرل کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ وہ غزہ کی پٹی کے دورے کے دوران اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے اقارب سے نہیں ملیں گے۔ اس پر سیکڑوں فلسطینیوں نے بیت حانون گذرگاہ پر ’یو این‘ سیکرٹری جنرل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور ان کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
غزہ آمد سے قبل گوٹریس نے رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کے حکام سے بھی ملاقاتیں کی تھیں۔ وہ گذشتہ اتوار کو خطے کے دورے پرآئے تھے۔ جہاں وہ کویت سے فلسطین پہنچے ہیں۔
یو این سیکرٹری جنرل غزہ کی پٹی میں جنگ سے تباہ ہونے والے مکانات کی تعمیر نو، بحالی کے جاری اور مکمل ہونے والے منصوبوں کا بھی جایزہ لیں گے۔
فلسطینی اسیران کے اہل خانہ پر مشتمل کمیٹی کی طرف سے یو این سیکرٹری جنرل سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اسیران کے اہل خانہ سے ملاقات کرکے ان کے مسائل سنیں جیسا کہ وہ اس سے قبل غزہ میں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجیوں کے اہل خانہ سے بھی ملاقاتیں کرچکے ہیں تاہم انہوں نے فلسطینی اسیران کےاقارب سے ملاقات سے انکار کردیا تھا۔ انکار کے بعد فلسطینی شہریوں میں گوٹریس کے خلاف شدید غم وغصہ کی لہر دوڑ گئی ہے اور انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر دوغلی پالیسی پر چلنے کا الزام عاید کیا ہے۔