شنبه 16/نوامبر/2024

صہیونی وزراء کے ہاتھوں قبلہ اول کی بے حرمتی روکی جائے:حماس

منگل 29-اگست-2017

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے صہیونی وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کو قبلہ اول میں داخل ہونے کی اجازت دینے کے نئے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ حماس نے مطالبہ کیا ہے کہ قبلہ اول کی توہین اور بے حرمتی کے اسرائیلی فیصلے پر عمل درآمد رکوایا جائے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے ایک بیان میں کہا کہ قبلہ اول کے دفاع میں پوری فلسطینی قوم کو یک جان ہو کر صہیونیوں کی یلغار کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم اور حماس دفاع قبلہ اول کےلیے ہرطرح کی قربانی دینے کے لیے تیار ہے۔

فوزی برھوم نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم کی طرف سے وزراء اور ارکان کنیسٹ کو سرکاری سطح پر قبلہ اول میں داخل ہونے کی اجازت دینا انتہائی خطرناک اقدام ہے۔ فلسطینی قوم کو صہیونی ریاست کی اس ظالمانہ اور توہین آمیز پالیسی کی بڑھ چڑھ کر مخالفت کرنی چاہیے۔

حماس نے بیت المقدس کے باشندوں کی طرف سے قبلہ اول کے دفاع کے لیے پیش جانے والی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ اہالیان القدس نے مسجد اقصیٰ کے حقیقی محافظوں کا کردار ادا کیا ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ بدھ کو اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو نے یہودی ارکان کنیسٹ اور وزراء کو قبلہ اول میں داخل ہونے اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی اجازت دے دی تھی جس کے بعد فلسطین کے مذہبی حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی