فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کے دوران اب تک اسرائیلی فوج کی تلاشی کی کارروائیوں میں 800 فلسطینی بچوں کو جیلوں میں ڈالا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق محکمہ امور اسیران کے چیئرمین عیسیٰ قراقع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز فلسطینی بچوں کی دانستہ اور ظالمانہ انداز میں گرفتاریوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ رواں سال کےآغاز سے اب تک آٹھ ماہ میں 800 فلسطینی بچوں کو پابند سلاسل کیا گیا۔ اس دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 25 فلسطینی زخمی ہوئے۔
عیسیٰ قراقع کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست کی طرف سے فلسطینی بچوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں وحشیانہ حربے استعمال کیے گئے۔ فلسطینی بچوں کی گرفتاریوں کے بعد ان پر وحشیانہ تشدد کیا گیا اور یہ سب کچھ عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی میں کیا گیا۔
انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فلسطینی بچوں کے خلاف صہیونی ریاست کے وحشیانہ کریک ڈاؤن اور دوران حراست بچوں کو دی جانے والی سزاؤں کا نوٹس لے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ اسرائیلی عدالتوں کی طرف سے فلسطینی بچوں کا ظالمانہ ٹرائل بھی کیا جاتا رہا ہے۔ گذشتہ آٹھ ماہ کے دوران 100 فلسطینی بچوں کا اسرائیلی عدالتوں سے ٹرائل کیا گیا اور انہیں کڑی سزائیں دی گئیں۔