فلسطینی وزارت تعلیم نے روایتی تعلیمی نظام کے بجائے بین الاقوامی سطح پر بدلتے تقاضوں اور تعلیمی شعبوں میں جدت کے پیش نظر ملک میں اسمارٹ تعلیمی پروگرام متعارف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں ابتدائی طور پر فلسطین کے 50 اسکولوں میں اسمارٹ تعلیمی نظام متعارف کیا جائے گا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز فلسطینی وزارت تعلیم کے اعلیٰ عہدیداروں کا ایک اجلاس رام اللہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں اسمارٹ تعلیمی نظام اور عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ تعلیمی نظام لانے کے مختلف طریقہ کار پرغور کیا۔ اجلاس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں کے ماہرین موجود تھے۔
اسی حوالے سے رام اللہ میں وزارت تعلیم کے زیرانتظام ایک ورکشاپ کا بھی اہتمام کیا گیا۔ اجلاس میں ڈاریکٹوریٹ، ڈائریکٹر، ٹیکنیکل شعبوں کے ماہرین اور سائنس کے مختلف شعبوں کے ماہرین موجود تھے۔
فلسطینی سیکرٹری تعلیم بصری صالح کا کہنا ہے کہ اسمارٹ تعلیمی پروگرام کے نفاذ کے بعد فلسطین کی نئی نسل ایک نئے دور میں داخل ہوجائے گی۔ اسمارٹ تعلیمی پروگرام سے نہ صرف روایتی طرز تعلیم سے چھٹکارا ملے گا بلکہ روایتی امتحانات سے بھی جان چھوٹ جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر فلسطین کے 50 اسکولوں میں اسمارٹ تعلیمی پروگرام کاتجربہ کیا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے اساتذہ اور طلباء کے مختلف گروپوں کو خصوصی تربیت کے عمل سے گذرا گیا ہے۔