مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب الشیخ محمد سلیم نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت کی طرف سے وزراء اور ارکان اسمبلی [کنیسٹ] کو مسجد اقصیٰ پر دھاووں کی اجازت دینا مذہبی غنڈہ گردی ہے۔ فلسطینی قوم اپنے مقدس مقام میں ناپاک صہیونیوں کو کسی صورت میں برداشت نہیں کریں گے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الشیخ محمد سلیم نے مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت نے ایک دانستہ اور سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے تحت ارکان کنیسٹ اور وزراء کو مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی اجازت دی ہے۔ اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے جن کی تمام ترذمہ داری صہیونی ریاست پرعاید ہوگی۔
فلسطینی عالم دین کا کہنا تھا کہ مسجد اقصیٰ کی ناپاک صہیونیوں کے ہاتھوں بے حرمتی روز مرہ کا معمول ہے۔ اب صہیونی حکومت کی طرف سے ارکان کنیسٹ اور وزراء کو بھی مقدس مقام پر دھاوے بولنے کی اجازت دے کر قبلہ اول کی بے حرمتی کا نیا راستہ ہموار کرنے اور مقدس مقام پر قبضے کی ناپاک کوشش کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قابض صہیونی فوج اور پولیس کی طرف سے پابندیوں کے اور رکاوٹوں کے باوجود جمعہ کے روزہزاروں فلسطینی شہری نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد اقصیٰ پہنچنے میں کامیاب رہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کی نماز کی امامت اور خطابت کے فرائض ممتاز عالم دین الشیخ محمد سلیم نے انجام دیے۔
انہوں نے مسجد اقصیٰ اور القدس کے حوالے سے عالم اسلام اور عرب ممالک کے کردار پر تنقید کی اور کہا کہ قبلہ اول اور القدس کو صہیونیوں کے ہاتھوں جس قدر خطرات لاحق ہیں عالم اسلام کی طرف سے اس کے تناسب سے دفاعی اقدامات اور انتظامات نہیں کئے گئے۔
الشیخ محمد سلیم نے کہا کہ مسجد اقصیٰ مسلمانوں کے لیے بہ منزلہ حرمین شریفین ہے۔ کرہ ارض پر یہ مسلمانوں کا تیسرا مقدس ترین مقام ہے۔ صہیونیوں سمیت دنیا کی کسی طاقت کے لیے یہ مناسب نہیں کہ وہ مسلمانوں کو قبلہ اول میں عبادت کے حق سے محروم رکھے۔