حال ہی میں سویڈن میں ایک فلسطینی نوجوان کو نامعلوم مسلح افراد نے گولیاں مار کر شہید کردیا۔ حملہ آور کارروائی کے بعد چپکے سے فرار ہوگئے۔ مگر اس واقعے نے اسرائیل کے بدنام زمانہ اور بیرون ملک جنگی جرائم میں ملوث خفیہ ادارے’موساد‘ کے ملوث ہونے کے شبہات کو مزید تقویت دی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حال ہی میں سویڈن میں 28 سالہ محمد تحسین البزم کو اس کے فلیٹ میں گولیاں مار کر شہید کردیا گیا۔
یہ واقعہ کسی دور افتادہ اور غیر ترقی یافتہ ملک میں نہیں بلکہ ایک ترقی یافتہ ملک میں پیش آیا۔ سویڈن جیسے محفوظ ملک میں کسی فلسطینی کا اس طرح بہیمانہ قتل اور اس کے بعد حملہ آوروں کا اس طرح غائب ہونا اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ یہ کارروائی ’موساد‘ ہی کی ہوسکتی ہے۔
تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ تحسین البزم کو گولیاں مارنے والوں نے پوری منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔ انہوں نے نہایت اطمینان کے ساتھ اس کے سر اور گردن میں گولیاں ماریں اور اس کے موت کا یقینی ہونے کے بعد وہاں سے فرار ہوگئے۔
اسرائیلی اخبارات نے بھی سویڈن میں فلسطینی نوجوان کے قتل کی خبر کو غیرمعمولی کوریج دی ہے۔
بعض غیرملکی اخبارات بھی س حوالے سے یہ شبہ ظاہرکررہے ہیں کہ تحسین کے قتل میں موساد کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔ کیونکہ اس کا خاندان اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ سے تعلق رکھتا ہے اور سیاسی طور پر البزم فیملی حماس کے بہت قریب رہی ہے۔
عبرانی اخبار کے مطابق سنہ 2009ء میں اسرائیلی فوج نے تحسین البزم کے ایک بھائی کو قاتلانہ حملے میں شہید کردیا تھا۔ شہید ہونے والا فلسطینی نوجوان حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام شہید بریگیڈ کا رکن ہونے کے ساتھ ساتھ حماس کے موجودہ سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کے سیکیورٹی سکواڈ میں شامل تھا۔
سنہ 2007ء تحسین کے بھائی حسن البزم نے اخبارات میں ایک مضمون لکھا جس میں اس نے بتایا کہ اسے فلسطینی اتھارٹی کی سیکیورٹی فورسز نے حراست میں لینے کے بعد تفتیش کی تھی اور اس سے اسماعیل ھنیہ کے سیکیورٹی پر مامور افراد کی تفصیلات پوچھنے کی کوشش کی تھی۔
عبرانی اخبار کے مطابق سویڈن میں قیام کے باوجود تحسین البزم نے سوشل میڈیا بالخصوص ’فیس بک‘ کے اپنے صفحے کی پروفائل پر حماس کے پرچم کی تصویر لگا رکھی تھی۔ اس کے علاوہ وہ حماس کی حمایت میں مواد پوسٹ کرنے اور تصاویر شیر کرنے کی بھی کوشش کرتا رہا ہے۔
بہت سے اخبارات نے یہ تجزیہ کیا ہے کہ تحسین البزم کو اسرائیل کے بدنام زمانہ خفیہ ادارے موساد نے شہید کیا ہے۔ البزم کی شہادت القسام بریگیڈ کے تیونسی رکن محمد الزواری کے قتل کا تسلسل ہے۔
الزواری القسام بریگیڈ کے ڈرون پروجیکٹ کے انچارج اور بانی تھے۔ انہیں جنوری 2016ء کو تیونس کے شہر صفاقس میں ان کے گھر کے باہر گولیاں مار کر شہید کردیا گیا تھا۔ ان کی شہادت میں بھی موساد کے ملوث ہونے کی خبریں ا
آتی رہی ہیں۔ موساد ماضی میں بھی حماس اور حزب اللہ سے تعلق رکھنے والے رہ نماؤں اور کارکنوں سمیت اسرائیل کی مخالفت کرنےوالوں کو حملوں کا نشانہ بناتی رہی ہے۔