اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے رکن ڈاکٹر صلاح الدین بردویل نے کہا ہے کہ جماعت کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کی طرف سے غزہ میں سیکیورٹی اور سیاسی خلا سے متعلق تجویز زیرغور ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حماس نے قومی مفاہمت کے دروازے ایک لمحے کے لیے بھی بند نہیں کیے۔ تحریک فتح اور صدر عباس سمیت سب کے لیے مفاہمت کا دروازہ ہروقت کھلا ہے۔
الاقصیٰ سیٹلائیٹ ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے صلاح الدین البردویل نے کہا کہ فلسطینی سیاسی جماعتوں اور مصر کے درمیان غزہ کے عوام کو سہولیات دینے کے لیے 17 پروگرات طے کیے گئے ہیں۔ جمہوری محاذ برائے آزادی فلسطین غزہ کے عوام کی بہبود کے لیے تشکیل کردہ تکافل کمیٹی میں شامل رہے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ مصر کے ساتھ طے پائے معاملات صرف انسانی بنیادوں پر ہیں جن کا مقصد غزہ کی پٹی کے عوام کو درپیش مشکلات کو کم کرنا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر بردویل نے کہا کہ غزہ کی بین الاقوامی گذرگاہ رفح کے کھولے جانےکے انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ توقع ہے کہ رفح گذرگاہ عید کے بعد کھول دی جائے گی۔ حماس رہ نما نے کہا کہ رفح گذرگاہ پر مصر کی جانب نیا پلیٹ فارم تعمیر کیا جا رہا ہے۔ اس پلیٹ فارم کی تکمیل کے ساتھ ہی توقع ہے کہ مصری انتظامیہ گذرگاہ کو دو طرفہ آمد ورفت کے لیے کھول دے گی۔ اس کے علاوہ غزہ کی پٹی کو بجلی کی فراہمی بھی بہتر کی جائے گی۔
فلسطینی قوتوں کےدرمیان مفاہمت کے بارے میں انہوں نے کہا کہ حماس نے صدر عباس سمیت سب کے لیے مفاہمت کا دروازہ کھلا رکھا ہے۔