فلسطینی سیاسی جماعت جمہوری محاذ برائے آزادی فلسطین کی مرکزی کمیٹی کے رکن اور مصر سے مذاکرات کے لیے قائم کردہ کمیٹی کے ممبر عصام ابو دقہ نے کہا ہے کہ مصری قیادت کے ساتھ طے پانے والے اصولوں میں انسانی بنیادوں پر مشتمل اصول اور مفاہمت شامل ہے۔ قاہرہ کے ساتھ کوئی سیاسی سمجھوتہ نہیں کیا گیا۔
عصام ابو دقہ نے ان خیالات کا اظہار ’مرکزاطلاعات فلسطین‘ کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ مصر کے ساتھ طے پانے والے مفاہمتی اصولوں میں انسانی، اقتصادی اور سروس کے نکات شامل ہیں۔ ہمارا مقصد غزہ کی پٹی کو موجودہ بحران اور مشکلات حالات سے باہر نکالنا ہے۔ مصر کے ساتھ کسی قسم کا کوئی سیاسی سمجھوتہ طے نہیں پایا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مصر کے ساتھ طے پائےہمارے مفاہمتی معاہدے کے نتیجے میں فلسطینی دھڑوں میں قربت کا موقع ملے گا۔ انہوں نے کہا ہم جمہوری محاذ مصر کے ساتھ کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کررہی ہے۔ ہم نے مصری قیادت کے سامنے غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی اور اس کے نتیجے میں پید ہونے والے مسائل پیش کیے اور قاہرہ سے غزہ کے عوام کی مدد کی درخواست کی۔ ہمارا مقصد فلسطینی دھڑوں میں پائے جانے والے اختلافات کو مزید گہرا کرنا ہرگز نہیں بلکہ غزہ کی پٹی کے عوام کی بہبود اور ان کی خدمت کے لیے راہ ہموار کرنا ہے۔ مصری حکام کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں غزہ میں بجلی اور اودیات کےبحران، رفح گذرگاہ کی بندش سے پیدا ہونے والے مسائل اور دیگر اہم امور پر بات چیت کی گئی ہے۔
ایک دوسرے سوال کے جواب میں عصام احمد ابو دقہ نے کہا کہ مصر نے ہمارے مطالبات کو سمجھا ہے اور کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں استحکام قاہرہ کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے ہمیں جلد ازجلد غزہ کی پٹی کی معاونت کی یقین دہانی کرائی اور کہا ہے کہ جیسے حالات بہتر ہوتے ہیں، وہ غزہ کی پٹی کی رفح گذرگاہ کو کھول دیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں عوامی محاذ کے رہ نما نے کہاکہ تمام فلسطینی تنظیموں میں باہمی اتحاد پر مکمل اجماع ہے۔ فلسطینی قوم کی پوری قیادت قومی پروگرام کے لیے ایک صف میں کھڑی ہونا چاہتی ہے۔ہم غزہ کو فلسطین سے الگ تھلگ کرنے کی کسی سازش کا حصہ نہیں بنیں گے۔
مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے انہوں نے علاقائی اور عالمی قوتوں سے غزہ کے عوام کو درپیش مشکلات بالخصوص بجلی، پانی، صحت، تعلیم اور خوراک کے مسائل کے حل مین فوری اور بھرپور مدد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔