دوشنبه 12/می/2025

سویڈن میں فلسطینی نوجوان پراسرار طورپرقتل، موساد پر شبہ!

پیر 21-اگست-2017

سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں ہفتے کی شام ایک فلسطینی نوجوان کی لاش اس کے فلیٹ کے قریب سے ملی ہے۔ مقتول فلسطینی نوجوان کے جسم پر تشدد کے نشانات ہیں۔ بعض ذرائع اسے اسرائیل کے بدنام زمانہ خفیہ ادارے’موساد‘ کی بیرون ملک سازش قرار دے رہے ہیں۔ تاہم اس حوالے سے سویڈش حکام ابھی تحقیقات کررہے ہیں۔

مختلف ذرائع سے مرکزاطلاعات فلسطین کو ملنے والی اطلاعات سے پتا چلا ہے کہ 28 سالہ محمد تحسین البزم کا تعلق فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی سے ہے۔ اسے نامعلوم افراد نے تشدد کے بعد گولیاں مار کر قتل کیا ہے۔

سویڈن کے ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس نے فلسطینی نوجوان کے قاتل کی تلاش شروع کردی ہے تاہم ابھی تک اس اقدام اور اس کے منصوبہ ساز کے بارے میں کوئی ٹھوس ثبوت نہیں مل سکا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فلسطینی نوجوان کا قتل ایک مجرمانہ کارروائی ہے تاہم اس کے پراسرار ہونے کے باعث کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے غزہ کی پٹی میں مقتول کے اہل خانہ سے رابطے کی کوشش کی ہے مگر ان کی جانب سے کی قسم کی تفصیلات نہیں مل سکی ہیں۔

خیال رہے کہ حسین البزم 10 سال سے اپنے خاندان کے ہمراہ سویڈن میں رہ رہا ہے۔

ادھر اسرائیل کے ایک عبرانی نیوز ویب پورٹل ’’وللا‘‘ نے سویڈش ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ فلسطینی نوجوان کو دو گولیاں ماری گئیں۔ ایک گولی اس کے سر اور دوسری گردن میں پیوست ہوگئی۔

عبرانی نیوز ویب پورٹل نے حسین البزم کے قتل کو اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے تیونسی کارکن شہید محمد الزواری اور غزہ کی پٹی میں قتل ہونےوالے مازم فقہاء کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کی ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی موساد نے گذشتہ برس تیونس کے فلائیٹ انجینیر محمد الزواری کو صفاقش شہر میں واقع اس کی رہائش گاہ کے باہر گاڑی میں سوار ہوتے وقت  20 گولیاں ماریں جس کے نتیجے میں وہ موقع پر دم توڑ گئے تھے۔ الزواری حماس کےعسکری ونگ القسام بریگیڈ کے کارکن اور تنظیم کے ڈرون پروجیکٹ کے سربراہ تھے۔

مختصر لنک:

کاپی