پنج شنبه 01/می/2025

غرب اردن: ایک ہزار یہودیوں کے انبیاء کرام کے مزارات پر دھاوے

پیر 21-اگست-2017

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر سلفیت میں انبیاء کرام کے مزارات ایک بار پھر یہودی غنڈہ گردی کا نشانہ بنے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق آج سوموار کو کم سے کم ایک ہزار سے زاید یہودی اشرار نے انبیاء کرام کے مزارات پر دھاوے بولے اور مقدس مقامات کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سوموار کو سیکڑوں یہودی آباد کاروں نے اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری کی موجودگی میں جلیل القدر پیغمبروں کے مزارات میں گھس کر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں اس کی بے حرمتی کی۔

قدس پریس کے مطابق یہودی شرپسندوں کی جانب سے سوموار کو علی الصباح گاڑیوں پر سلفیت میں پہنچنا شروع کیا جہاں سڑکوں پر ٹریک کا رش لگ گیا۔ یہودی آباد کاروں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی آڑ میں اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہریوں کو گاڑیاں چلانے اور سڑکوں پر پیدل چلنے سے بھی روک دیا۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ سیکڑوں یہودی شرپسند حضرت ذوالکفل، حضرت یوشع، یوشع بن نون اور دیگر انبیا کرام کے مزارات میں داخل ہوئے اور کئی گھنٹے تک تلمودی تعلیمات کے مطابق نام نہاد عبادت کی آڑ میں مقدس مقامات کی بے حرمتی کی۔

عبرانی نیوز ویب پورٹل 0404 کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی فول پروف سیکیورٹی میں 1000 یہودیوں نے سلفیت کے نواحی علاقے کفل حارس میں مذہبی رسومات ادا کیں۔
خیال رہے کہ فلسطین میں مقدس مقامات کی یہودی آباد کاروں کے ہاتھوں بے حرمتی روز کا معمول ہے۔ یہودی آباد کار مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں جلیل القدر پیغمبروں کے مزارات میں داخل ہوتے اور مقدس جگہوں کی بے حرمتی کرتے ہیں۔

سلفیت میں کفل حارس کا علاقہ مقدس مقامات کی وجہ سے فلسطین بھرمیں مشہور ہے۔ یہاں پر کئی جلیل القدر انبیاء اور بزرگان دین کے مزارات موجود ہیں۔ ان میں ذولکفل، یوشع بن نون، یسع کے مزارات، بنات یعقوب جو بنات الزاویہ اور دیر بجال  جیسے مقدس مقامات موجود ہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی