ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ گھر میں تیار کردہ دھی کا روزانہ استعمال کینسر سے بچاؤ میں معاون ہوسکتا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ترکی کی میڈیکل سائنس یونیورسٹی کے محقق الپ ارسلان تان اوگلو کا کہنا ہے کہ روزانہ 200 سے 300 گرام گھر میں تیار کردہ خالص قدرتی دھی انسان کو کینسر سے بچا سکتا ہے۔
پروفیسر تان اوگلو کا کہنا ہے کہ گھر میں تیار کردہ دیسی دھی کئی اقسام کے کینسر سے بچاؤ کا ذریعہ ہے،بالخصوص بڑی آنت کے کینسر، چھاتی،معدے اور خصیوں کے کینسر سے بچانے میں معاون ہوسکتا ہے۔
ان کاکہنا ہے کہ پرانے زمانے میں دھی کو بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ 19 ویں صدی میں اسے یورپ میں دوا خانوں پر ایک دوائی کے طور پر فروخت کیا جاتا۔
ترک ماہر صحت کا کہنا ہے کہ گھروں میں قدرتی ماحول میں تیار کردہ دھی لیٹک ایسڈ کے بیکٹیریا سے بھرپور ہوتا ہے جو جسم میں بیماریوں سے قوت مدافعت میں مدد دیتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بیماریوں سے نجات میں معاون گھروں میں قدرتی ماحول میں تیار کردہ دھی ہے جب کہ مصنوعی طریقوں سے تیار کردہ دھی اتنا خاص مفید نہیں ہوتا۔