اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے اسرائیلی فوج کی جانب سے اجتماعی انتقامی کارروائیوں کے ضمن میں فلسطینی شہداء اور اسیران کے مکانات کی مسماری کی شدید مذمت کی ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے مکانات مسماری کی وحشیانہ کارروائیوں سے فلسطینیوں کے جذبہ حریت اور مزاحمت کو ٹھنڈا نہیں کیا جاسکتا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان حسام بدران نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل فلسطینی مزاحمت کاروں کے مکانات مسمار کرنے کی مجرمانہ اور غیر انسانی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔ مگر قابض صہیونی دشمن کا فلسطینی قوم کے خلاف یہ انتقامی حربہ بھی بری طرح ناکام ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل فلسطینی مزاحمت کاروں کے مکانات منہدم کرکے یہ بتانا چاہتا ہے کہ فلسطینی اس طرح کی کارروائیوں سے خوف زدہ ہوجائیں گے مگر صہیونی دشمن کی یہ بہت بڑی غلط فہمی ہے۔ فلسطینی نوجوان نسل میں دشمن کے خلاف لڑنے اور مرمٹنے کا جذبہ مکانات مسماری کے جرائم سے ٹھنڈا نہیں کیا جاسکتا۔
حسام بدران نے کہا کہ قابض صہیونی فوج کی طرف سے فلسطینی شہریوں کے مکانات کی مسماری فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جنگ کا حصہ ہے۔ فلسطینی قوم اس طرح کے حربوں اور مکروہ ہتھکنڈوں سے خوف زدہ نہیں ہوں گے۔
خیال رہے کہ دو روز قبل اسرائیلی فوج نے غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ میں کوبر اور دیر مشعل کےمقامات پر چار فلسطینی مزاحمت کاروں کے مکانات مسمار کردیے تھے۔