بزرگ فلسطینی مذہبی و سماجی رہ نما الشیخ راید صلاح کو اسرائیلی فوج نے عدالت میں پیش کیا ہے۔ عدالت نے آئندہ سوموار تک انہیں پولیس کی تحویل میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حال ہی میں گرفتار کیے گئے اسلامی تحریک کے امیر الشیخ راید صلاح کو گذشتہ روز جنوبی تل الربیع کی ’ریشون لیٹزیون‘ کے مقام پر قائم مجسٹریٹ عدالت میں پیش کیا گیا۔
الشیخ راید صلاح کی عدالت میں پیشی کے وقت عدالت کے باہر فلسطینیوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی تھی۔ انہوں الشیخ راید صلاح کی گرفتاری کے خلاف رہائی کے حق میں نعرے لگائے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی پولیس نے الشیخ راید صلاح کو حال ہی میں ان کے آبائی شہر ام الفحم سے ان کے گھر سے حراست میں لے لیا تھا۔ اسرائیلی پولیس کی طرف سے ان پراسرائیل کے خلاف تشدد کو ہوا دینے اور اسرائیل مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔
عدالت میں پیشی کے موقع پر الشیخ راید صلاح نے کہا کہ ان کے خلاف اشتعال انگیز مہم چلا کران کی کردار کشی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے اپنی گرفتاری کے نتائج کی ذمہ داری اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو پرعاید کی اور کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم ان کی بلا جواز گرفتاری کے ذمہ دار ہیں۔