چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی عدالت سے ترکی پلٹ فلسطینی کو قید اور جرمانہ کی سزا

جمعرات 17-اگست-2017

اسرائیل کی سالم فوجی عدالت نے زیرحراست غرب اردن کے شمالی شہر نابلس سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی نوجوان براء فرید ابو ظہیر کو ڈیڑھ سال قید اور بھاری جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ابو ظہیر کے والد ڈاکٹر فرید ابو ظہیر نے بتایا کہ اس کے بیٹے کو اسرائیل کی فوجی عدالت کی طرف سے 18 ماہ قید اور 2000 شیکل جرمانہ کی سزا سنائی گئی ہے۔

اسیر کے والد نے اسرائیلی عدالت کے فیصلے کو ظالمانہ اور غیر منصفانہ قراردیا۔ انہوں نے کہا کہ میرے بیٹے نے عدالت میں اپنے اوپر لگائے تمام الزامات کو مسترد کردیا ہے۔ دوران حراست اسے نام نہاد الزامات کے اعتراف جرم کے لیے بدترین تشدد کیا گیا۔ ایک خالی کاغذ پر تشدد کرکے اس پر دستخط کرائے گئے جر پس بعد ازاں اسرائیلی فوج نے اپنی طرف سے الزامات عاید کرکے اس کے خلاف عدالت میں پیش کیے ہیں۔ ڈاکٹر فرید کا کہنا ہے کہ اس کا بیٹا بالکل بے قصور ہے۔

خیال رہے کہ براء فرید کو دو سال دو ماہ قبل اسرائیلی فوج نے ترکی سے تعلیم مکمل کرنے کےبعد واپسی پر حراست میں لے لیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی