فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں فدائی حملہ آور فلسطینی کا مکان مسمار کرنے کے خلاف احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر قابض صہیونی فورسز نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ہے جس میں کم سے کم 27 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بدھ کو علی الصباح اسرائیلی فوج نے ’حلمیش‘ یہودی کالونی میں فدائی حملہ کرنے والے مجاھد عمر العبد کے کوبر کے مقام پر واقع مکان کو مسمار کرنے کا آپریشن شروع کیا۔ فلسطینی شہریوں کی بڑی تعداد صہیونی فوج کے اس وحشیانہ آپریشن کے خلاف سڑکوں پر نکل آئی اور قابض فوج کے خلاف شدید نعرے بازی شروع کردی۔
ہلال احمر فلسطین کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ رام اللہ میں کوبر کے مقام پر اسرائیلی فوج کےحملے میں 27 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ 12 فلسطینیوں کو ربڑ کے خول میں لپٹی دھاتی گولیاں لگی ہیں جب کہ 13 فلسطینیوں کو آنسوگیس کی شیلنگ سے زخم آئے ہیں۔ آنسوگیس کی شیلنگ سے دسیوں فلسطینی دم گھٹنے سے بھی متاثر ہوئے ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے شہریوں کے گھروں پر بھی اندھا دھند شیلنگ کی جس کے نتیجے میں گھروں کے اندر موجود دو فلسطینی زخمی ہوئے۔
ہلال احمر کے مطابق زخمی ہونے والے تین فلسطینیوں کو فلسطینی میڈیکل کمپلیکس رام اللہ منتقل کیا گیا ہے۔ زخمیوں مین ایک صحافی بھی شامل ہے جس کے سفر میں گولی لگی ہے۔ رام اللہ کنسلٹنٹ اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے چند روز قبل اسرائیلی فوج نے فدائی حملہ آور عمر العبد کے والدین، دو بھائیوں اور ایک چچا کو بھی حراست میں لینے کے بعد جیل میں ڈال دیا تھا۔ اس کے بعد آج بدھ کو زیرحراست فدائی حملہ آور کا مکان بھی مسمار کردیا۔
دو ہفتے قبل عمر العبد نے حلمیش یہودی کالونی میں ایک کارروائی کے دوران تین صہیونی ہلاک کردیے تھے۔ العبد کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔