چهارشنبه 30/آوریل/2025

مسجد اقصیٰ کے قریب یہودی مدرسے کے قیام کی منظوری

اتوار 13-اگست-2017

اسرائیلی حکام نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے مزید 12 رہائشی مکانات مسمار کرنے کی منظوری دی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کی ڈسٹرکٹ کمیٹی برائے پلاننگ وتعمیرات کی طرف سے انتظامی فیصلے کے تحت مشرقی بیت المقدس میں بیت حنینا کے مقام پر فلسطینیوں کے ایک درجن مکانات مسمار کرنے کی اجازت دی ہے۔

اسرائیل کے ہفت روزہ جریدے’یروشلم‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی حکام کی طرف سے مکانات مسماری کے انتظامی حکم نامے کے تحت  بیت حنینا میں 160 مربع میٹر جگہ پر بنا ایک مکان مسمار کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس کے علاوہ اسی عمارت سے متصل 85 مربع میٹر اور 90 مربع میٹر کی دو عمارتوں کی مسماری کی بھی اجازت دی گئی ہے۔

اسرائیلی اخبار کے مطابق حریدی یہودی فرقے کے ایک مذہبی پیشوا نے حرم قدسی کے داخلی راستے پر مسجد اقصیٰ کے قریب ایک نیا یہودی مذہبی مدرسہ قائم کرنے کی منظوری دی ہے۔ یہ مدرسہ حرم قدسی شریف کی یہودیوں کو رہ نما اور اس کے بارے میں معلومات بھی فراہم کرے گا۔

رپورٹ کے مطابق مسجد اقصیٰ کے اطراف میں پائی جانے والی کشیدگی اور اس کی حساس مذہبی حیثیت کے باوجود حریدی یہودیوں کے مسجد اقصیٰ پر دھاووں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی