اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے کرپشن کے کیسز بے نقاب کرنے پر ایک سینیر یہودی صحافی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
عبرانی اخبار ’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ لائبرمین اور عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی چینل 10 کے ٹاک شو ’ھمکور‘ کے میزبان رویو ڈورکر کے درمیان سخت کشیدگی پائی جا رہی ہے۔
اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رویو کروکر نے حال ہی میں اپنے ٹی وی پروگرام میں جرمنی سے آبدوزوں کی خریداری میں مبینہ طور پر کرپشن وصول کرنے اور دیگر کرپشن کیسز کے بارے میں اہم تفصیلات نشر کی تھیں۔
مسٹر ڈروکر نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ’البیٹ‘ نامی ایک مپنی کے توسط سے فوج نے ایک نئی توپ کی تیاری پر کام شروع کیا ہے۔ مگر اس منصوبے کے لیے سرکاری سطح پر کوئی ٹینڈر جاری نہیں کیا گیا۔ اس منصوبے پر 1.5 ارب ڈالر کی لاگت آئے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’البیٹ‘ کمپنی کو خدشہ ہے کہ اگر اسرائیل بیرون ملک سے جدید ترین توپ خرید کرتا ہے تو اس پر پابندی عاید کی جاسکتی ہے کیونکہ یہ توپ کلسٹر گولے داغنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
اسرائیلی صحافی نے استفسار کیا کہ ہے کیا ایک کمپنی کے ذریعے توپ تیار کرانا اور بیرون ملک سے اس کے پارٹس منگوانا ملک وقوم کے مفاد کا فیصلہ ہے؟۔
اس کے جواب میں اسرائیلی وزیر دفاع نے فیس بک پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ ’رویو ڈروکر جیسے لوگ ہوس پرست، نفرت کو تحریک دینے والے دجال صفت لوگ ہیں۔ ڈروکر جیسے دوسروں کا خون چوسنے والے ایک لمحے کو یہ ضرور سوچیں میں ملک کا وزیر دفاع ہوں‘۔