فلسطینی اتھارٹی کی ماتحت پولیس کی جانب سے حراست میں لیے گئے پانچ سینیر صحافیوں نے اپنی بلا جواز گرفتاری کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عباس ملیشیا کے انٹیلی جنس حکام نے جمعرات کے روز غرب اردن سے پانچ فلسطینی صحافیوں کو حراست میں لیا تھا۔ بعد ازاں انہیں ’عوامی تحفظ کو نقصان پہنچانے‘ کے الزام میں جیل میں ڈال دیا ہے۔
اسیر صحافی ممدوح حمارہ کے اہل خانہ نے بتایا کہ فلسطینی پراسیکیوٹر کی ہدایت پرحمامرہ اور اس کے دیگر چار ساتھیوں کو پندرہ روز کے لیے پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ زیرحراست صحافیوں پر سائبر قانون کے آرٹیکل بیس کی خلاف ورزی کا الزام عاید کیا گیا ہے۔
اس نام نہاد قانون کے تحت فلسطینی اتھارٹی کے خلاف کسی قسم کا مواد نشر یا شائع کرنے کو قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف قرار دے کر ایسا کرنے والے افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔
ادھر قدس پریس کے مطابق صحافی ممدوح حمامرہ اور اس کے ساتھیوں نے اپنی بلا جواز گرفتاری اور پولیس کے حوالے کیے جانے کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
قدس پریس کے مطابق الخلیل کی مجسٹریٹ عدالت نے صحافی قتیبہ قاسم کو پانچ روز کے لیے پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔ صحافی احمد حلایقہ کو 10 روز، عامر ابو عرفہ کو سات اور طارق ابو زید کو 15 دن تک پولیس کی تحویل میں رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔
پانچوں فلسطینی صحافیوں نے اپنی بلا جواز گرفتاری کے خلاف بہ طور احتجاج گذشتہ تین روز سے بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔