اسرائیل کے داخلی سلامتی کے خفیہ ادارے ’شاباک‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے پانچ مشتبہ فلسطینی حملہ آوروں کو حراست میں لیا ہے جو مبینہ طور پر سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں[اسرائیل] میں حملوں کے لیے جا رہے تھے۔
عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق صہیونی خفیہ ادارے کی طرف سے گرفتار کیے گئے فلسطینیوں کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی تاہم صرف اتنا بتایا گیا ہے کہ ان کا تعلق غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل سے ہے۔ انہیں مشرقی بیت المقدس میں العیزریہ کے مقام سے اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ اندرون فلسطین جانے کی کوشش کر رہے تھے۔
صہیونی حکام کا کہنا ہے کہ پانچوں فلسطینیوں نے گھروں سے نکلتے وقت اپنی آخری وصیتیں لکھوائی تھیں۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ تفتیش کے دوران انہوں نے فدائی حملوں کی منصوبہ بندی کا الزام عاید کیا ہے۔