اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے دوسری مدت صدارت کے لئے نامزد کابینہ کی حتمی منظوری کے لیے نو منتخب وزراء کے نام پارلیمنٹ [مجلس شوریٰ] میں پیش کیے ہیں۔ پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد کابینہ اپنا کام شروع کردے گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حسن روحانی نے دوسری مدت صدارت کے لیے اپنی کابینہ میں رد و بدل کیا ہے۔ قریبا نصف نئے وزراء کا تقرر کیا گیا ہے۔ ان میں وزیر دفاع سمیت دیگر کلیدی وزارتوں کے سربراہان شامل ہیں۔
جواد ظریف نئی کابینہ میں بھی وزیرخارجہ ہیں جب کہ وزارت داخلہ کا قلم دان رحمان فضلی کو سپرد کیاگیا ہے۔ اس کے علاوہ بیجن زنکہ کو تیل اور محمود علوی کو انٹیلی جنس کی وزارت سونپی گئی ہے۔
جنرل حسین دھقان کو وزیر دفاع اور جنرل امیر حاتمی القادم کو ان کا معاون خصوصی مقرر کیا گیا۔ جنرل امیر حاتمی القادم پاسداران انقلاب سے نہیں بلکہ فوج سے لیے گئے ہیں۔ وزارت اقتصادیات کا قلم دان علی طیبنا سے لے کر مسعود کرباسیان کو دے دیا گیا ہے۔ کر باسیان پچھلی کابینہ میں نائب وزیر اقتصادیات تھے۔
خیال رہے کہ رواں سال مئی میں ہونے والے صدراتی انتخابات میں حسن روحانی واضح برتری کے ساتھ دوسری بار ملک کے صدر منتخب ہوئے تھے۔
حسن روحانی نائب صدر کے عہدوں کے لیے خواتین کے تقرر کا ارادہ رکھتے ہیں۔ نائب صدور کے تقرر کے لیے پارلیمان سے منظوری ضروری نہیں۔