فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں الشیخ جراح کالونی میں مقامی شہریوں کی بڑی تعداد نے قابض صہیونی ریاست کی جانب سے مکانات مسماری کی ظالمانہ پالیسی کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز الشیخ جراح کے مقام پر فلسطینی شہریوں کی بڑی تعداد شمسانہ خاندان کے گھر پر جمع ہوئی اور متاثرہ خاندان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے ساتھ ساتھ مکانات مسماری کی صہیونی پالیسی کے خلاف شدید احتجاج کیا۔
خیال رہے کہ دو روز قبل اسرائیلی انتظامیہ نے الشیخ جراح کے رہائشی شمسانہ خاندان کومکان خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا ہے۔ اس نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ان کا مکان غیرقانونی طورپر تعمیر کیا گیا ہے جسے مسمار کیا جائے گا۔
اسرائیلی انتظامیہ کی طرف سے شمسانہ خاندان کو نوٹس ملنے کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد ان کے گھر پہنچ گئی اور متاثرہ خاندان کے ساتھ مکمل یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کیا۔
اس موقع پر مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب اور فلسطینی علماء کونسل کے چیئرمین الشیخ عکرمہ صبری نے کہا کہ فلسطینیوں کے مکانات غیرقانونی قرار دے کر مسمار کرنا اسرائیل کی بد ترین نسل پرستانہ پالیسی کا مظہر ہے۔ مکانات کی مسماری غیرقانونی اور غیر انسانی اقدام ہے۔ اسرائیل کو بیت المقدس میں بسنے والے فلسطینیوں کے مکانات مسمار کرنے کا کوئی حق نہیں۔ مکانات کی مسماری فلسطینیوں پر ڈجائے جانے والے مظالم میں بدترین ظلم ہے۔