فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں آج سوموار کو اسرائیلی فوج کے سرچ آپریشن میں مزید ایک درجن کے قریب فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا۔ حراست میں لیے گئے شہریوں میں ایک خاتون بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ بیانات میں بتایا گیا ہے کہ سوموار کو علی الصباح فورسز نے غرب اردن کے علاقوں میں تلاشی کی کارروائیوں میں10 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لیا ہے۔ ان میں اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں پر حملوں میں ملوث فلسطینی مزاحمت کار بھی شامل ہیں۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ غرب اردن میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں صہیونی فوج نے گھروں میں موجود خواتین اور بچوں کو زدو کوب کیا، قیمتی سامان کی توڑپھوڑ کے ساتھ نقدی اور طلائی زیورات لوٹ لیے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے سرچ آپریشن کے خلاف فلسطینیوں نے شدید نعرے بازی کی اور کئی مقامات پر فلسطینیوں اور قابض فوج نے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔
اسرائیلی فوج کے مطابق متعدد فلسطینی شہریوں کو غرب اردن کے شمالی شہرسلفیت میں کفل حارس کے مقام سے دو شہریوں کو حراست میں لیا گیا، بیت لحم سے چار اور نابلس سے دو ، را م اللہ میں دیر قدیس سے ایک شہری اور الخلیل سے ایک خاتون کوگرفتار کیا گیا۔
سلفیت سے محمد عبداللہ حسنی شقور اور نور الدین اسعد، شمالی الخلیل میں سعیر قصبے سے 22 سالہ فلسطینی لڑکی براء موسیٰ الکوازبہ کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔
مغربی بیت لحم میں تقوع میں چھاپوں کے دوران پندرہ سے اٹھارہ سال کی عمر کے چار لڑکوں کو حراست میں لیا گیا۔ چاروں العمور خاندان کے بتائے جاتے ہیں۔ قبل ازیں شمالی بیت لحم میں عایدہ پناہ گزین کیمپ میں تلاشی کے دوران تین فلسطینی بچوں کو گرفتار کیا گیا۔