چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ سے اڑانے والا چھوٹا ڈرون طیارہ مقبوضہ فلسطین میں گرکرتباہ

اتوار 6-اگست-2017

اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ فضاء سے ایک چھوٹا ٹکڑا مقبوضہ فلسطین میں گرا ہے تاہم اسرائیلی اخبارات نے دعویٰ کیا ہے کہ اندرون  فلسطین میں گر کرتباہ ہونے والا ایک ڈرون طیارہ ہے جو غزہ کی پٹی سے اڑایا گیا تھا۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں ’چھوٹے ٹکڑے‘ کی وضاحت نہیں کی گئی کہ آیا وہ ڈرون طیارہ تھا یا کوئی اور چیز تھی۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان افیخائی ادرعی نے ایک بیان میں بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے فضاء میں موجود ایک چھوٹی جسامت کی کوئی چیز دیکھی جو اڑتے ہوئے اسرائیل کی حدود میں داخل ہوئی اور گر کر تباہ ہوگئی۔ ترجمان کا کہنا نے گرنے والی چیز کو قبضے میں لے کر اس کی چھان بین شروع کردی  گئی ہے۔

عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اندرون اسرائیل گرکر تباہ ہونےوالا ایک چھوٹا ڈرون طیارہ ہے جو غزہ کی پٹی سے فضاء میں چھوڑا گیا تھا۔ اسرائیلی فوج کی انجینیرنگ کور نے گرنے والے ڈرون کو قبضے میں لے کر اس کی تحقیق شروع کردی ہے۔

اسرائیل کی بعض دوسری نیوز ویب سائیٹس نے اپنی رپورٹس میں بتایا ہے کہ اندرون اسرائیل کر تباہ ہونے والا چھوٹا ڈرون طیارہ تصاویر کے حصول کے لیے مختلف ابلاغی کمپنیاں استعمال کرتی ہیں۔ رپورٹس کے مطابق تصاویر کے شوقین بھی اس طرح کے چھوٹے ڈرون استعمال کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ سنہ 2014ءکو غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی اسرائیلی جنگ کے دوران اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ نے جاسوسی کے مقاصد کے لیے پہلی بار ڈرون طیارے استعمال کیے تھے جو فضاء میں اڑتے ہوئے تل ابیب میں اسرائیلی وزارت دفاع کے ہیڈ کواٹر کے اوپر تک پرواز کرتے رہے۔ اس کے علاوہ اسرائیل کے دیگر شہروں کی فضائی حدود میں بھی فلسطینی مزاحمت کاروں کے ڈورن طیارے پہنچنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

القسام بریگیڈ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے تین نمونوں کے ڈرون طیارے تیار کیے ہیں۔ A1AA1B اور A1C جاسوسی کے ساتھ ساتھ خود کش ڈرون طیارے کے طورپر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی