جمعه 15/نوامبر/2024

میانمار میں مسلمانوں پر مظالم جاری، مسجد اور دینی درسگاہ بند

ہفتہ 5-اگست-2017

میانمار میں مسلمان اقلیت کے خلاف وہاں کی بدھ اکثریت اور حکومت کے مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق مقامی حکومت نے ملک کے مشرقی علاقے یونگون میں واقع مسلمانوں کی ایک جامع مسجد اور اس سے ملحقہ دینی مدرسے کو بند کردیا گیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے یونگون شہر میں اوکان کے مقام پر واقع مسجد اور اس سے ملحقہ مدرسے کو بند کردیا ہے۔ حکام کا دعویٰ ہے کہ اس مسجد اور مدرسے میں بغیر اجازت مسلمان اپنی سرگرمیوں میں مصروف رہتے ہیں۔

اوکان کے ایک مقامی عہدیدار میولیوین نے بتایا کہ حکام نے مسلمانوں اور بدھ مذہب کے پیروکاروں کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے مسجد اور مدرسہ بند کیے ہیں۔

خیال رہے کہ میانمار میں مسلمان کل آبادی کا 4.3 فی صد ہیں۔ 2014ء کے اعدادو شمار کے مطابق میمانمار کی اپنی آبادی 51.5 ملین ہے۔

مسلمان اقلیت کی زیادہ تعداد روہنگیا مسلمانوں پر مشتمل ہے جو زیادہ تر صوبہ اراکان میں آباد ہیں۔ یہ صوبہ ملک کا سب سے پسماندہ علاقہ قرار دیا جاتا ہے۔

سنہ 2012ء کے بعد سے بدھ مذہب کے شدت پسندوں نے مسلمانوں کا جینا حرام کررکھا ہے۔ ہزاروں مسلمانوں کو نہایت بے رحمی کے ساتھ شہید اور لاکھوں کو ان کے گھروں سے نکال دیا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی