چهارشنبه 30/آوریل/2025

25 ہزار فلسطینیوں کی نماز جمعہ کے لیے مسجد اقصیٰ آمد

ہفتہ 5-اگست-2017

قابض صہیونی فوج اور پولیس کی طرف سے پابندیوں کے اور رکاوٹوں کے باوجود جمعہ کے روز پچیس ہزار سے زاید فلسطینی شہری نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد اقصیٰ پہنچنے میں کامیاب رہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کی نماز کی امامت اور خطابت کے فرائض ممتاز عالم دین الشیخ محمد سلیم نے انجام دیے۔

انہوں نے مسجد اقصیٰ اور القدس کے حوالے سے عالم اسلام اور عرب ممالک کے کردار پر تنقید کی اور کہا کہ قبلہ اول اور القدس کو صہیونیوں کے ہاتھوں جس قدر خطرات لاحق ہیں عالم اسلام کی طرف سے اس کے تناسب سے دفاعی اقدامات اور انتظامات نہیں کئے گئے۔

اس موقع پر انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی قوم اپنی جانوں پر کھیل کر قبلہ اول کا دفاع کررہی ہے۔ مسجد اقصیٰ اور منبر صلاح الدین ایوبی مسلمانوں کی ملکیت ہیں اور قبلہ اول کے متولی اور سرپرست بھی صرف مسلمان ہیں۔

الشیخ محمد سلیم نے کہا کہ مسجد اقصیٰ مسلمانوں کے لیے بہ منزلہ حرمین شریفین ہے۔ کرہ ارض پر یہ مسلمانوں کا تیسرا مقدس ترین مقام ہے۔ صہیونیوں سمیت دنیا کی کسی طاقت کے لیے یہ مناسب نہیں کہ وہ مسلمانوں کو قبلہ اول میں عبادت کے حق سے محروم رکھے۔

ان کاکہنا تھا کہ قبلہ اول کے دفاع کے لیے عالم اسلام کا اپنی صفوں میں اتحاد قائم کرنے کے ساتھ ساتھ کتاب اللہ اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر سختی سے کار بند رہنا بھی ضروری ہے۔

مختصر لنک:

کاپی