چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیل نے دو مصنوعی سیارے فضاء میں چھوڑ دیئے

جمعہ 4-اگست-2017

اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ فرانس کے ’گویانا‘ خلائی مرکز سے دو مصنوعی سیارے خلا میں چھوڑے گئے ہیں۔ مصنوعی سیاروں کو خلاء میں بھیجے جانے کا یہ اقدام فرانس اور اسرائیل کی مشترکہ کوشش ہے۔ یہ دونوں  مصنوعی سیارے اسرائیل کےخلائی تحقیقاتی ادارے ’ISA‘ اور اس کے فرانسیسی معاصرے ادارے ’CNES‘ نے مشترکہ طور پر تیار کیے ہیں۔

اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 2 کے مطابق دونوں مصنوعی سیاروں کو الگ الگ مقاصد کے لیے خلاء میں بھیجا گیا ہے۔ ’فینوس‘ مصنوعی سیارے کو زراعت اور ماحولیات کی تحقیقات کے لیے جب کہ ’اوپٹسٹ‘ کو مانیٹرنگ اور رصدگاہ کے مقاصد کے لیے بھیجا گیا۔

عبرانی ٹی وی نے اسرائیلی وزیر برائے سائنس وٹیکنالوجی اویر اقینوس کا ایک بیان بھی نقل کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ خلاء میں بھیجے گئے دونوں مصنوعی سیارے جلد ہی اپنے نتائج سے دنیا کو مستفید کریں گے۔ فینوس کو زراعت، پانی، خوراک اور ماحولیات کے شعبے میں تحقیقات کے لیے خلاء میں بھیجا گیا جب کہ دوسرے سیارے کو مانیٹرنگ کے لیے بھیجا گیا ہے۔

اسرائیلی وزیر کا کہنا ہے کہ ان کے ملک کی طرف سے زراعت اور ماحولیات کے میدان میں خلائی تحقیقات سے مدد لینے کا یہ پہلا تجربہ کیا ہے۔

اس مصنوعی سیارے میں جدید ایچ ڈی کیمرے نصب ہیں جو 12 صوتی لہروں کی مدد سے سطح زمین کی تصاویر اتاریں گے تاہم ان کی تفصیلات غیر مرئی ہوں گی۔

’فینوس‘ مصنوعی سیارہ 760 کلو میٹر کے علاقے پر محیط دسیوں تصاویر جاری کرے گا۔ اس کی مدد سے مقبوضہ فلسطین کی خلاء سے تصاویر لی جائیں گی۔ یہ مصنوعی سیارہ 48 گھنٹوں کے دوران کرہ ارض کی 29 مکمل تصاویر بھی اتارے گا۔ ان تصاویر کی روشنی میں ماہرین زراعت و ماحولیات سطح زمین پر رونما ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں اور ان کے زراعت اور ماحولیات پر مرتب ہونے اثرات کا جائزہ لیں گے

مانیٹرنگ کے مقاصد کے لیے بھیجے گئے مصنوعے سیارے’اوپٹسٹ3000‘ کا وزن صرف 400 کلو گرام ہے۔ یہ مصنوعی سیارہ خلاء سے سطح زمین کی انتہائی پیچیدہ معلومات جمع کرے گا۔

سنہ 2012ء کو اٹلی نے یہ مصنوعی سیارہ اسرائیل سے خرید لیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی