فلسطینی اتھارٹی کی انتقامی سیاست کا شکار سابق اسیران اور ان کے اہل خانہ کے احتجاج 47 روز سے جاری ہے۔ ادھر گذشتہ روز مزید 50 سابق اسیران نے فلسطینی اتھارٹی کے خلاف جاری احتجاجی تحریک میں شمولیت اختیار کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق معاہدے احرار کے تحت رہا کیے گئے سابق اسیران نے رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کے خلاف جاری دھرنے میں شمولیت کے ساتھ رام اللہ حکومت سے روکی گئی مالی مراعات فوری طور پر بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی انتقامی سیاست کا شکار سابق اسیران گذشتہ سینتالیس روز سے احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔ جب کہ ان میں سے بعض سابق اسیران نے سات روز سے اپنے مطالبات کے حق میں بھوک ہڑتال بھی شروع کر رکھی ہے۔
ڈیرھ ماہ قبل فلسطینی اتھارٹی نے سابق اسیران کو دی جانے والی مالی امداد بند کردی تھی جس کے بعد سابق اسیران اور ان کےاہل خانہ احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے تھے۔
گذشتہ روز فلسطینی اتھارٹی کے خلاف احتجاجی دھرنے میں شامل ہونے والے سابق اسیران نے کہا کہ ہم فلسطینی اتھارٹی کے انتقامی اقدامات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی اسیران اور ان کے اہل خانہ اپنے حقوق کے لیے پوری ثابت قدمی سے جدو جہد اور احتجاج جاری رکھیں گے۔ سابق اسیران کا کہنا ہے کہ اسیران کی ماہانہ مالی مراعات بند کرنا ان کے بچوں اور دیگر اہل خانہ کے منہ سے رزق چھیننے کے مترادف ہے۔