فلسطینی وزیر برائے مذہبی امور واوقاف یوسف ادعیس نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ قابض صہیونی حکام کی جانب سے جولائی کے دوران مسجد اقصیٰ پر 140 حملے کیے گئے ہیں۔ ان میں 116 حملے 14 سے 27 جولائی کے درمیان جاری رہنے والی کشیدگی کے دوران کیے گئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ایک بیان میں ڈاکٹر یوسف ادعیس نے بتایا کہ اسرائیلی فوج اور پوری صہیونی ریاستی مشینری کی مدد سے مسجد اقصیٰ پر یلغار کی تمام سازشیں ناکام ہوئی ہیں۔ صہیونی مسجد اقصیٰ کو تنہا کرنے یا اسے یہودی معبد میں تبدیل کرنے کے مذموم عزائم کے ساتھ سرگرم عمل تھے مگر فلسطینی قوم نے صہیونیوں کے تمام ناپاک عزائم خاک میں ملا دیے۔
فلسطینی عہدیدار کا کہنا ہے کہ قابض صہیونی ریاست کو بہ خوبی علم ہوگیا ہوگا کہ بیت المقدس کےفلسطینی مسجد اقصیٰ کے محافظ ہیں اور پوری فلسطینی قوم ان کی پشت پر کھڑی ہے۔ فلسطینی قبلہ اول کو کسی صورت میں تنہا نہیں ہونے دیں گے۔ یہ ان کے ایمان اور عقیدے کا حصہ ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کو 14 سے 27 جولائی تک فلسطینیوں کے دخلے کے لیے بند کردیا تھا۔ اس دوران فلسطینی شہریوں نے مسجد اقصیٰ کے باہر دھرنا دیا اور مسجد اقصیٰ کو کھولے جانے تک احتجاجی تحریک جاری رکھی۔
اسرائیلی حکومت نے نام نہاد سیکیورٹی وجوہات کی آڑ میں مسجد اقصیٰ کے باہر اسکینر اور دیگر رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش تو فلسطینی قوم نے اسے بھی مسترد کردیا۔ آخر کار اسرائیل کو وہ تمام پابندیاں اور رکاوٹیں ہٹاتے ہوئے فلسطینی قوم کے احتجاج کے سامنے جھکنا پڑا۔