فلسطین میں صحافتی حقوق کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے ایک ادارے نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ قابض فوج کی جانب سے فلسطین میں بنیادی انسانی حقوق بالخصوص صحافتی حقوق کی سنگین پامالیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ گذشتہ ایک ماہ کے دوران قابض صہیونی حکام کی جانب سے صحافتی حقوق کے بدترین پامالیوں کے 98 واقعات کا انداراج کیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صحافیوں کی بہبود کے لیے کام کرنے والی ’اسپورٹس فار جرنلزم کمیٹی‘ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ مہینے اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں صحافتی حقوق کی خلاف ورزیوں کے 98 اور فلسطینی اتھارٹی کی انتظامیہ کے ہاتھوں 17 واقعات پیش آئے۔
کمیٹی کا کہنا ہے کہ صہیونی انتظامیہ اورنام نہاد سیکیورٹی ادارے نہ صرف صحافتی قوانین اور حقوق کی پامالی کے مرتکب ہیں بلکہ وہ فلسطین میں مقدس دینی مقامات کی بے حرمتی، اسلامی تاریخی مقامات کے آثار مٹانے اور فلسطین میں یہودیت کے فروغ کے لیے سرگرم ہیں۔
کمیٹی نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ صہیونی فوج فلسطینی صحافیوں کے خلاف بدترین حربے اور سفاکانہ ہتھکنڈے استعمال کرتی ہے۔ نہ صرف انہیں زخمیوں کی کوریج سے روکا جاتا ہے بلکہ ان کی زندگیوں کو خطرات میں ڈالنے کےلیےان پر براہ راست حملے کیے جاتے ہیں۔ آنسوگیس کی شیلنگ اور دھاتی گولیوں سے بھی نشانہ بنایا جاتا ہے اور ان کے قیمتی سامان کی توڑپھوڑ کی جاتی ہے۔
کمیٹی کا کہنا ہے کہ فلسطین میں آزادی اظہار رائے کی سنگین خلاف ورزیوں کے واقعات میں غیرمعمولی اضافہ ہو رہا ہے۔ صحات سے وابستہ تمام حلقوں کو قابض فوج کی جانب سے حملوں کا سامنا ہے۔