قابض صہیونی ریاست کی جانب سے شدید گرمی کے دوران پانی جیسی بنیادی ضرورت کی بندش جیسے انتقامی حربوں کا سلسلہ جاری ہے۔
انہی انتقامی کارروائیوں میں مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی شہریوں پر آبی جارحیت مسلط کرنا ہے۔ اطلاعات فلسطین کے مطابق قابض فوج نے غرب اردن کے شمالی شہر بابلس میں جنوب مشرق میں واقع اللبن قصبے کو پانی کی فراہمی روک دی ہے جس کے نتیجے میں مقامی فلسطینی آبادی کو پانی کے حصول میں شدید دشواریوں کا سامنا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اللبن قصبے کے مقامی فلسطینی کونسلر سامر عویس نے بتایا کہ اسرائیل کی ’میکروٹ‘ کمپنی نے اللبن قصبے کو فراہم کردہ پانی کی مقدار غیرمعمولی طور پرکم کردی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شدید گرمی اور پانی کی قلت نے مقامی فلسطینی آبادی کو شدید مشکلات سے دوچار کیا ہے۔
نابلس میں ایک مقامی سماجی کارکن اور یہودی آباد کاری کے امور کے نگران انہوں نے کہا کہ پانی کی بندش دانستہ کی گئی ہےتاکہ فلسطینی شہری ماہ صیام میں پانی کی عدم فراہمی کی وجہ سے مسائل کا شکار رہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غرب اردن کے ان تیرہ دیہات کے پچاس ہزار فلسطینی باشندوں کو یومیہ 6 ہزار لیٹر پانی کی ضرورت ہے جب کہ انہیں اڑھائی ہزار لٹر پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔