مسجد اقصیٰ کے ڈائریکٹر الشیخ عمر الکسوانی نے کہا ہے کہ قبلہ اول میں اسرائیلی فوج کی طرف سے توڑپھوڑ، دستاویزات کو خراب کرنے یا انہیں قبضے میں لینے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کی گئی ہے۔
ڈاکٹر مسجد اقصیٰ نے مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دو ہفتوں کے دوران اسرائیلی فوج اور پولیس نے مسجد اقصیٰ میں بڑے پیمانے پر توڑپھوڑ کے ساتھ مسجد کا ریکارڈ اور دستاویزات بھی قبضے میں لے لی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں الشیخ الکسوانی نے کہا کہ قبلہ اول پر اسرائیلی فوج کے چھاپوں کے دوران مسجد اقصیٰ کے دفاتر میں توڑ پھوڑ کی تھی اور مسجد کے مسجد کے ریکارڈ سے دستاویزات کو نقصان پہنچایا گیا تھا۔ اس کے علاوہ مسجد اقصیٰ کے کتب خانے اور مفتی اعظم فلسطین کے دفتر میں بھی توڑپھوڑ کی گئی تھی۔
ایک سوال کے جواب میں الکسوانی نے کہا ک تحقیقاتی کمیٹی کو مسجد کےریکارڈ کی چھان بین اور اسے پہنچنے والے نقصان کی تحقیقات میں وقت لگے گا۔
ایک سوال کے جواب میں الشیخ الکسوانی کا کہنا تھا کہ مسجد اقصیٰ کے نمازیوں اور محافظوں کو اسرائیلی فوج کی طرف سے ہراساں کیے جانے اور انہیں گرفتار کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ قابض فوج نے گذشتہ روز قبلہ اول کے مزید چار پہرے داروں کو مسجد اقصیٰ سے بے دخل کردیا گیا ہے۔