اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس نے دو فلسطینی اسیران کی والدہ کو حراست میں لیا ہے جس پر فلسطینی مزاحمت کاروں کو اسرائیل کے خلاف حملوں کے لیے رقوم منتقل کرنے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔
عبرانی اخبارات کے مطابق ملٹری کنٹرولر نے فلسطینی خاتون کی گرفتاری کی خبر نشرکرنے کی اجازت دی ہے۔
عبرانی ٹی وی 7 کے مطابق پولیس نے ’حیات فقی‘ نامی ایک خاتون کو چند ہفتے فبل غرب اردن کے شمالی شہر قلقیلیہ سے اس وقت حراست میں لیا تھا جب وہ شمالی فلسطین کے علاقے مثلث میں اپنے آبائی شہر جلجلو جا رہی تھی۔ حیات فقی کے دو بیٹے آدم اور فراس فقی اسرائیلی جیل میں قید ہیں۔
عبرانی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ تلاشی کے دوران حیات فقی کے سامان سےبھاری مقدار نقد رقم برآمد کی گئی تھی۔ چھان بین سے پتا چلا کہ یہ رقم کالعدم تنظیموں کی جانب سے غرب اردن میں فلسطینی مزاحمت کاروں تک پہنچائی جانا تھی جو بعد ازاں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے مقتول کمانڈر مازن فقہا کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے استعمال کی جانا تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کے قبضے سے برآمد کی جانے والی رقم اس کے بیٹوں تک پہنچائی جانا تھی۔ یہ رقم غزہ کی پٹی میں اس کے ایک بیٹے محمد فقی کی اور دیگر تنظیموں کی جانب سے بھجوائی گئی تھی۔
اس رقم کی مدد سے داخلی سلامتی کےادارے ’شاباک‘ کئے ایک افسر کےقتل کے لیے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس منصوبے میں حیات فقی کے دو بیٹوں نے کارروائی تھی۔